Friday 25 August 2017

پهر سے

پهر سے کوئی آئے گا

کسی توہین کے الزام میں
.دوسروں کو جلائگا
پهر کسی کے ہاتھ سے
.قلم چهینا جائے گا
پهر کی آغوش کو
.ویراں کیا جائے گا
جس کی 'اکبر ذات' نے
کوئی سزا نہ سنائی
ایسی اک خطا کےنام
.سر کاٹ گرایا جائے گا
پهر سے, وہ لاشوں پر
'رقص 'اللہ اکبر
.کر کے چلا جائے گا
اور هم چپ چاپ
خاموش بمثل آب
بہتے چلے جائیں گے
چلتے چلے جائیں گے
جیتے چلے جائیں گے

...مرتے چلے جائیں گے



کائنات حميد خان